ماڈرن بنارسی ٹھگ

ماڈرن بنارسی ٹھگ


لفظ ٹھگ سنسکرت کے اصل لفظ "ستھگہ" سے اخذ کیا گیا ہے۔ اور اردو میں اس کی معنی دغا باز اور فریبی ہے۔ ٹھگ سے مراد وہ جرائم پیشہ افراد مراد ہیں جو اپنے فائدے کے لئے سادہ لوح لوگوں کو دھوکہ اور فریب دے کر لوٹ لیتے ہیں ۔ بعض دفعہ یہی لوگ جان بھی لیتے ہیں۔ ازل تھی سے ایسے لوگ اس کا ئنات کا حصہ رہے ہیں اور تقریبا ہر ملک میں موجود ہیں لیکن برصغیر پاک و ہند مغلوں کے زوال کے بعد یہ با قاعدہ ایک جماعت ہوتی تھی جو بڑی چالا کی اور ہوشیاری سے ۔ مسافروں اور سادہ عوام لوگوں کو لوٹ لیتے تھے۔ ٹھگ ایک کاروبار کی صورت اختیار کرتا تھا۔ اگر ایک ٹھگ نا کام ہوتا تھا تو وہ اپنے شکار کر دو کو کسی دوسرے ٹینگ کے ہاں فروخت کرتا تھا۔ تنگی کے مختلف طریقے ہوتے تھے ۔ جن کے ذریعے ٹھگ اپنا شکار کرتے تھے کہا جاتا ہے کہ بنارس ( ہندوستان کا شہر کے ٹھگ بہت مشہور ہوئے ۔ اس لئے یہ بات کہی جاتی ہے کہ بنارس کے پان کے علاوہ بنارس کے تھنک بھی مشہور جانے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر صیح الدین کے بقول بناری ٹھگوں کے قصے کہانیاں شاید اب پرانے ہو گئے ہیں۔ گرفتگی کرنے کے انداز بدلے ہیں۔ اس لئے آپ بتاری ٹھگوں کو لئے نئی اصطلاح استعمال کرتے ہیں ۔ " ماڈرن بنارسی ٹھگ " آپ ایک ۔اس ہے

کالم ”ماڈرن بناری تنگ " جو قارئین نے بہت ہی پسندیدگی کی نظر سے پڑھا اور دیکھا، لکھتے ہیں۔ بنارسی ٹھگوں کے قصے شاید اب پرانے ہوں مگر " ٹھگی " کے انداز بدلے ہیں۔ ٹھگی ختم نہیں ہوتی"
جی ہاں ! ماضی میں بھ ٹھگی کرنا پورے جوش اور ولولے کے ساتھ جاری وساری تھی ۔ اور اب بھی یہ بڑے بڑے سرمایہ دار ( ٹھگ ) سرمایہ لگانے پر سادہ لوح کولوٹتے ہیں ۔لوگوں سے بھاری بھاری رقم لیکر سرمایہ داری کے نام پرلوٹتے ہیں ۔ دو تین ماہ تک سادہ لوح لوگوں کو ٹھیک ٹھاک منافع دیتے ہیں اور پھر اچانک غائب ہو جاتے ہیں ۔ یہ ٹھگ ملک کے ہر شعبے اور محکمے میں پائے جاتے ہیں ۔ ملک کا کوئی ادارہ بھی ان ٹھگوں سے خالی نہیں ہے ۔ یہ ٹھگ کسی غریب شخص کو نوکری کا جھانسہ دیکر لوٹ لیتے ہیں کہ انھیں فلاں محکمے کے اعلیٰ افسران تک رسائی ہے ۔ اور پھر اچھی خاصی رقم لیکر رفو چکر ہو جاتے ہیں ۔ان میں بعض ماڈرن بنارسی ٹھگ اعلی تعلیم یافتہ اور اشرفیہ سے

تعلق رکھتے ہیں اور شکل صورت سے کسی بھی زادے سے ٹھگ معلوم نہیں ہوتے ہیں ۔ بقول فصیح الدین اشرف : ان میں اکثر ماڈرن بناری ٹھگ کوٹ واسکٹ جیکٹ زیب تن رکھتے ہیں اور اکثریت کا تعلق حاکم وقت کسی کے دور کے رشتہ دار یاکسی

اعلی افسر کا بہنوئی کے خاندان سے ہوتا ہے ۔ بعض کے بھانجے بھتیجے بھی اس کا روبار میں شریک ہوتے ہیں"

یہ بنارسی ٹھگ بعض اوقات بڑے طاقت ور ہوتے ہیں حتی کہ کسی تھانے سے SHO کا تبادلہ کسی امیدوار کی بھرتی کرنے کا کام بھی کرتا ہے ۔ لیکن اس جنگ کی کمیشن پہلے سے طے ہوتی ہے ۔ یہ ٹھگ پورا دن سرکاری دفتروں میں گزرتے ہیں ۔ میرا ذاتی مشاہد ہ بھی ہے کہ گورنمنٹ کالج ہنگو کے سامنے واپڈا کا دفتر ہے اور صبح کے وقت کالج آتے ہوئے کئی بنارسی ٹھگ واپڈا دفتروں کے سامنے اور اس پاس پھرتے دیکھتا ہوں۔ یہ ٹھگ بھی کسی سادہ لوح عوام کے ہاتھ میں بجلی کا بل دیکھتے ہیں تو فورا اپنے خدمات پیش کرتے ہیں کہ ان کے یہاں کے میٹر ریڈر سے لیکر SDO اور XEN تک تعلقات ہیں۔لہذا اپنا کمیشن لیکر وقتی طور پر مسئلہ حل کر لیتا ہے مگر وہی رقم دوبارہ اگلے مہینے کے بل میں آ جا تا ہے ۔اس طرح بہت سی مثالیں دی جاسکتی ہیں ۔ کہ کس طرح یہ بنارسی ٹھگ عوام کولوٹتے ہیں ۔ جبکہ ان میں سے بعض ماڈرن بنارسی ٹھگوں کے ہاتھ کافی لمبے ہوتے ہیں وہ اعلی حفیہ اور پالیسی ساز اداروں کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دے کر لوٹتے رہتے ہیں۔

[احمد خان]